آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان ٹیم میں زمان خان اور داہانی کی شمولیت کر لی گئی ہے۔

یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ حارث روف اور نسیم شاہ انجرڈ ہو گئے ہیں جو کہ پاکستانی بولنگ کے بہترین پیسرز تھے۔ تو جب یہ انجرڈ ہوئے تو یہ ایشیا کپ میں مزید نہیں کھیل سکتے، تو بیک اپ پیسرز کے لیے زمان خان اور داھانی کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا ہے۔ان دونوں کی جگہ زمان خان اور دہانی بولنگ کروائیں گے۔ کیونکہ پاکستان کی بولنگ زیادہ تر پیسرز کے ہاتھ میں ہوتی ہے اور بیسز ہی زیادہ وکٹیں حاصل کرتے ہیں اس لیے ان دونوں کو شامل کیا گیا ہے۔
آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ پچھلے میچ میں جو بھارت کے ساتھ ہوا تھا اس میں پیسرز کی بولنگ بھی نہیں چلی اور نہ ہی سپنرز کی۔ بھارت نے پاکستان کو ایشیا کپ میں سب سے عبرت ناک شکست دی ہے۔
نہ ہی اس میچ میں پاکستان کی بولنگ چلی ہے اور نہ ہی بیٹنگ بھارت نے پاکستان کو 357 رنز کا ہدف دیا جو کہ پاکستان پورا کرنے میں ناکام رہے اور 128 رنز پر ساری ٹیم کو بھارت نے آؤٹ کر دیا جو کہ پاکستان کے لیے بہت عبرت ناک شکست تھی کوئی بھی کھلاڑی سکور کرنے میں نہ کام رہا۔
بھارت کے سپنر دیپک نے پانچ وکٹیں حاصل کی جو کہ انہوں نے بہترین بولنگ کی اس لیے پاکستان کے کھلاڑی آتے گئے اور واپس لوٹتے گئے۔اب اگلا میچ پاکستان کے لیے جیتنا بہت زیادہ ضروری ہے اگلا میچ ان کا سری لنکا کے ساتھ ہے۔ اب دیکھنا ہوگا پاکستان اس میچ میں جیت کر فائنل میں جگہ بناتی ہے کہ نہیں یا ایشیا کپ سے باہر ہو جاتی ہے۔
بارش کے باعث میچ دو دن چلتا رہا۔ ٹاس کر کے پاکستان نے بولنگ کا فیصلہ کیا اور پہلے دین روہیت شرما اور گل نے اپنی نصف سینچریاں مکمل کی جس کے بعد بارش اگئی اور دونوں کھلاڑیوں آؤٹ ہو گئے۔ دوسرے دن کوہلی اور کےایل راہول کھیلنے آئے جنہوں نے اپنی سنچریاں مکمل کی اور 357 رنز کا ہدف دیا۔ پاکستان نی جب بیٹنگ کرنے آئے تو بھارت کے بولرز نے ان کو سانس بھی نہیں لینے دیا اور پویلین واپس بھیجتے گئے اسی طرح 128 رنز پر آل آؤٹ کر دیے اور بھارت نے پاکستان کو عبرتناک شکست دی۔